Wednesday 3 October 2012

پتھر کا آدمی

ماں باپ کی نافرمانی ایک بہت بڑا گناہ ہے اور اسے کبیرہ گناہوں میں شامل کیا گیا ہے ۔ والدین کے حقوق اگر ہم ساری عمر کی فرمانبرداری اور اطاعت شعاری سے ادا کرتے رہیں تب بھی ہم کماحقہ اپنا فرض ادا نہیں کر سکتے ۔
خیبر پختونخواہ کے سنگلاخ پہاڑی علاقے میں ایک ایسا واقع پیش آیا جس کے شاہدین میں سے شاید کوئی ابھی تک بقید ِ حیات ہو ۔ اس  واقعے کے راوی میرے والد صاحب کے ایک پٹھان دوست ہیں جو شاید اب دنیا میں نہ ہوں ۔ لیکن انھوں نے خود جا کر اپنی آنکھوں سے وہ سب کچھ دیکھا تھا جو میں آگے بیان کرنے والا ہوں ۔
’’ایک نوجوان کی جب شادی ہوئی تو اس کی بیوی جو اس کی محبت کی شادی کے نتیجے میں اس کے گھر آئی تھی ، اپنی ساس کو سخت ناپسند کرتی تھی ۔ حالانکہ اس کی ساس بہت عبادت گزار اور نیک طینت عورت تھی ۔ شوہر کی کوششوں کے باوجود اس کی بیوی کی تو اس کی ماں سے کیا بننی تھی ، بیوی نے خود بیٹے کو ماں کے خلاف کر دیا ۔ یہ اپنی نوعیت کا انوکھا واقع ہے کہ بیوی اپنے شوہر سے فرمائیش کرے کہ ماں کو ختم کر دو ۔
شوہر کی عقل کا ماتم کیجئے کہ وہ بیوی کے کہنے میں آگیا اور اس نے اپنی ماں سے بات کر دی ۔ ماں آگے سے کیا کہتی ہے ، یہ بھی سن لیجیئے۔
’’بیٹا میں نے بہت جی لیا ۔ اور جی کے کیا کروں گی اگر تمھاری اور تمھاری بیوی کی خوشی اسی میں ہے تو میں اس کے لیے تیار ہوں ۔ مجھے جیسے چاہو زندگی سے محروم کر دو ۔ ‘‘

شوہر نے بیوی سے صلاح مشور ہ کیا اور یہ طے پایا کہ وہ اپنی ماں کو پہاڑ پر لے جا کر سر پر پتھر مار کر ختم کر  دے اور اور پھر اسے نیچے دھکا دے دے تاکہ سارے یہی سمجھیں کہ وہ حادثاتی موت کا شکار ہو گئی ہے ۔
اگلے دن منصوبے کے مطابق بیٹے نے اپنی ماں کو ساتھ لیا اور اس پہاڑ پر لے گیا جہاں دور دور تک کوئی کسی کی  آمدورفت نہیں تھی ۔ ماں ایک پہاڑی چٹان پر پہنچنے کے بعد نیچے بیٹھ گئی اور اس نے آنکھیں بند کر کے کلمہ پڑھنا شروع کر دیا ۔ بیٹے نے ایک بڑا سا پتھر اٹھایا اور ماں کے سر پر مارنے کی کوشش کی لیکن نہ مار سکا کیوں؟
جب کچھ دیر گزر گئی اور ماں نے دیکھا کہ بیٹا اسے کیوں نہیں مار رہا ، تو وہ دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئی کہ اس کا بیٹا پتھر کا بن چکا تھا ۔ ایک سٹیچو کی طرح جس نے دونوں ہاتھوں سے ایک وزنی پتھر اٹھایا ہوا تھا۔

ماں نے تو شاید بیٹے کو معاف کر دیا ہو ، لیکن تقدیر نے اسے نشانِ عبرت بنا دیا ۔  

No comments:

Post a Comment